انصاری۔ حضرت جابر بن عبداللہ نے رویت کی ہے کہ حضرت معاذ بن جبل نے (ایک مرتبہ) انصار کو نماز مغرب پڑھائی (اور قرات میں خوب طول دیا) حازم انصری نہ ٹھہر سکے (اور اپنی نماز علیحدہ پڑھ کے چلے دیئے) پس حضرت معاذ ان پر غصہ ہوئے حازم نبی ﷺ کے حضور میں گئے اور عرض کیا کہ معاذ نے ہمیں بہت طویل نماز پڑھائی تو نبی ﷺ نے معاذ سے فرمایا کہ کیا تم فتنہ میں ڈالنے والے ہو اے معاذ لوگوںپر تخفیف کرو کیوں کہ ان میں مریض بھی ہیں اور ضعیف بھی ہیںاور بوڑھے بھی ہیں ان کا تزکرہ ابو موسی نے لکھاہے اور انھوں نے کہا ہے کہ اس روایت میں ان کا نام حازم بتایا گیا ہے اور ایک رویتمیں ہے کہ وہ حزام بن ملحان تھے اور بعض لوگوںکا قول ہے کہ وہ حرامبن ابی کعب تھے اور بعض کا قول ہے کہ وہ سلیم تھے واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)