بن بجیر بن عامر بن سفیان بن سید بن زائدہ بن حصین بن عیاش بن شبیب بن عبد قیس بن علباء ن قیس بن عائذہ بن مالک بن بکر بن سعد خبتہ الضبی: ہجرت کرکے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور وہاں مقیم ہوگئے۔ انہوں نے درخواست کی۔ یا رسول اللہ! مجھے کوئی نصیحت فرمائیے آپ نے فرمایا انصاف کی بات کر اور لوگوں سے بھلائی کر انہوں نے کہا یا رسول اللہ! مجھے اس کی استطاعت نہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کیا تمہارے پاس کچھ مال ہے؟ انہوں نے جواب دیا، ہاں یا رسول اللہ! میرے پاس اونٹ ہیں فرمایا ان اونٹوں میں سے ایسا اونٹ جو پانی لا سکے تو اسے ایسے خاندان کے سپرد کردے، جنہیں پینے کا پانی تیسرے دن ملتا ہے۔
ابو محمد بن انی القاسم علی بن عساکر و مشقی نے اجازۃً اپنے والد سے، ہویجہ بن بجیر کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے جیسا کہ پیشتر تحریر کیا جاچکا ہے وہ لکھتے ہیں کہ جناب ہویجہ جنگ موتہ میں شہید ہوئے تھے، لیکن ان کی لاش میدانِ جنگ میں نہیں مل سکی تھی۔ احمد بن یحییٰ بن جابر البلادری نے بھ اتنا ہی ان کا ذکر کیا ہے ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ہشام بن کلبی لکھتے ہیں کہ جناب ہوجہ جن موتہ میں شہید ہوئے تھے، اور ان کی لاش نہ مل سکی تھی۔