ابن عزرہ۔ کنیت ان کی ابو العکیر قشیری۔ علی بن محمد مدائنی نے یعنی ابو الحسن نے یزید بن رومان سے اور مدائن کے کئی آدمیوں سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا ثور بن عزرہ بن عبداللہ قشیری رسول خدا ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے آپ نے انھیں حمام اور سدجو دونوں مقام وادی عقیق میں تھے معافی میں دے دئے تھے اور ایک تحریر بھی ان کے لئے لکھ دی تھی شاعر نے حمام کے ذکر میں یہ شعر کہا ہے۔
فان یغلبک میسرۃ بن بشر فان ابا العکیر علی الحمام
(٭ترجمہ۔ اگر میسرہ بن بشڑ تجھ پر غالب آجائے (تو کچھ پرواح نہ کرنا) کیوں کہ ابو العکیر مقام حمام پر قابض ہے)
ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)