ابن عبدالرحمن بن عوف زہری اور ہم ان کا (پورا) نسب ان کے والد کے تذکرہ میں لکھیں گے ان کی کنیت ابو اسحاق ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں ابو محمد اور ان کی والدہ ام کلثوم بنت عقبہ بن ابی معیط ہیں۔
محمد بن اعد واقدی نے ذکر کیا جو کہ انھوں نے نبی ﷺ کو دیکھا ہے۔ ابو نعیم کہتے ہیں اور اس بات کی دلیل کو یہ رسول خدا ﷺ کی حیات میں پیدا ہوچکے تھے وہ روایت ہے جو ابراہیم بن منذر سے منقول ہے کہ ابراہیم بن عبدالرحمن نے ۷۵ھ میں وفات پائی اور عمر ان کی اس وقت (۷۶) سال کی تھی اور یہ حضرت عمر بن خطاب سے اور اپنے والد (حضرت عبدالرحمن بن عوف) سے روایت کرتے ہیں ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے (ابو عمر نے نہیں لکھا) میں کہتا ہوں کہ میرے نزدیک ابو نعیم کے قول میں اعتراض ہے کیوںکہ انھوںنے ابراہیم بن عبدالرحمن کے صحابی ہونے پر استدلال کیا ہے ابن منذر کے اس قول سے کہ انھوں نے سن ۷۵ھ میں وفات پائی اور ان کی عمر اس وقت (۷۶) برس کی تھی۔ اس روایت کے بموجب ان کی ولادت ہجرت سے ایک برس پہلے ثابت ہوتی ہے حالانکہ مفسرین نے اور سیر اور نسب اور اسمای صحابہ کی کتابوں کے مصنفین نے ذکر کیا ہے کہ ام کلثوم بنت عقبہ جو (ان کی والدہ ہیں) مکہ ہی میں رہیں یہاں تک کہ نبی ﷺ نے کفار قریش سے سن ۷ھ میں مقام حدیبیہ پر صلح کی اس کے بعد یہ ہجرت کر کے آئیں تو ان کے دونوں بھائی ان کی تلاش میں آئے پھر اللہ تعالی نے یہ آیت نازل کی یاایھا النبی اذا جائک المومنات مہاجرات الایۃ (٭اس آیت میں حضرت کو یہ حکم دیا گیا ہے کہ مسلمان عورتیں جو ہجرت کر کے آئیں ان کو پھر کافروں کے پاس واپس نہ کیجئے) لہذا آپنے ان کو ان کے دونوں بھائیوں کے حوالے نہیں کیا اور ان سے حضرت زید بن حارثہ نے نکاح کر لیا جب وہ غزوہ موتہ واقع سن۸ھ میں شہید ہوگئے تو ام کلثوم سے حضرت زبیر بن عوام نے نکاحکر لیا حضرت زبیر سے زینب پیدا ہوئیں بعد اس کے حضرت زبیر نے انکو طلاق دی اس کے بعد حضرت عبدالرحمن بن عوف نے ان سے نکاح کیا ان سے یہ ابراہیم اور حمید وغیرہ پیدا ہوئے پس اگر یہ نبی ﷺ کے زمانے میں پیدا ہوئے ہوں گے تو آپ کی آخر عمر میں پیدا ہوئے ہوں گے کیوں کہ حضرت زید جمادی الاولی سن۸ھ میں شہید ہوئے تھے پھر ان کے بعد حضرت زبیر نے ام کلثوم سے نکاح کیا تھا اور ان سے بھی اولاد پیدا ہوئی اور دو عدتیں بھی ان پر گذریں ایک حضرت زید کی وجہس ے دوسری حضرت زبیر کے سببس ے ان سب واقعات کے بعد حضرت عبدالرحمن (ابن عوف) نے ان سے نکاح کیا اور ان سے یہ ابراہیم پیدا ہوئے پس یہ آنحضرت ﷺ کے اخیر زمانے میں پیدا ہوئے ہوں گے۔ واللہ اعلم۔
(اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)