ابن عائذ۔ان کا تذکرہ حافظ ابن یسٰین نے ان صحابہ میں کیاہےجوہرات میں آئےخیاج ابن عمران ابن فضیل نےاپنے والد سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے میں اپنی قوم کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں حاضرہواتھاآپ نے میری بہت عزت کی تھی میں نے آپ سے عرض کیاتھاکہ آپ کو قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کونبوت اورایمان سے ممتازکیااورہم کوآپ کے ذریعے سےاورایمان کی وجہ سے عزت دی بتائیے کہ سب سے بہترذریعہ اللہ کے تقرب کاکیاہے آپ نے فرمایایہ کہ اللہ کے حکم کوہرچیزپرمقدم سمجھواوراس کی تابعداری کرواورجھوٹ نہ بولو اور امر حق میں ہر شخص کی مددکرواورلوگوں کے ساتھ ایسابرتاؤکروجیساتم اپنے ساتھ چاہتےہواور شک اورشبہ کی باتیں چھوڑدواورجہاں تک تم سے ہوسکے بھلائی کروپھرعمران رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رہے یہاں تک کہ وفات پائی اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی نمازجنازہ پڑھی اوران کو دفن کیااس سے معلوم ہوتاہے کہ ابن مندہ کا یہ کہناکہ یہ ہرات میں آئےتھے غلط ہےان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)