ابن جوال بن صفوان بن بلال بن اصرم بن ایاس بن عبد غنم بن حجاش بن بجالہ بن مازن بن ثعلبہ بن سعد بن ذبیان شاعر۔ ذبیانی ثم الثعلبی۔ ابن اسحاق نے ان کا ذکر لکھا ہے۔ ہمیں ابو جعفر عبید اللہ بن علی بن علی نے اپنیسند سے یونس بن بکیر سے انھوں نے محمد بن اسحاق سے رویت کی کہ پھر وہ یعنی بنی قریضہ کے لوگ (قلعہ سے) اتارے گئے اور ان کو قید کر لی اور (اس کے بعد) ان کے قتل کی پوری کیفیت بیان کیا ور انھوں نے کہا ہے کہ جبل بن جوال ثعلبی نے یہ شعر موزوں کیا۔
لعمرک مالام ابن اخطب نفسہ ولکنہ من یخذل اللہ یخذل
(٭ترجمہ۔ قسم تیری جان کی ابن اخطب نے اپنیجانپر کچھ ملامت نہیںلی بلہک جو شخص اللہ کو ترک کرتاہے وہ مخذول ہو جاتا ہے)
یہ یونسکا قولہے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ شعر حیی بن اخطب کا ہے اور ہشام بن کلبینے بھی ان کا نسب ویسا ہی بیان کیا ہے جیسا ہمنے اور کہا ہے کہ یہ یہودی تھے پھر اسلام لائے اور حیی بن اخطبکا مرثیہ (شعر مذکور میں) ادا کیا۔ دارقطنی اور ابو نصر نے ان کا ذکر لکھ کے کہا ہے کہ یہ صحابی ہیں اور ان کے نام کے آخر میں لام ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)