ابن حکم سلمی۔ انکو لوگ فرار کہتے ہیں۔ مدائنی نے ان کا ذکر ان لوگوں میں کیاہے جو قبیلہ بنی سلیمسے رسول خدا ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے پھر وہ اسلام لائے اور انھوں نے رسول خدا ﷺ سے درخواست کی کہ ان کا جھنڈا آپ فرار کو دے دیں آپ کو یہ نام برا (٭برا معلوم ہونے کی وجہ یہ تھی کہ فرار کئی معنی بھاگنے والا حضرت کونام میں خوبی معنی کابھی لحاظ رہتا تھا) معلوم ہوا فرار نے آپ سے عرض کیا کہ میرا نام فرار صرف ان اشعار کے سببس ے رکھ دیا گیا ہے جو میں نے کہے تھے ان میں کا پہلا شعر یہ ہے۔
دکتیبۃ لیستہا بکتیبۃ حتی اذا لتسبت نفضت لہایدی
(٭ترجمہ ایک لشکر کو یعنی دوسرے لشکر کے ساتھ ملا دیا۔ یہاں تک کہ جب دونوں مختلط ہوگئے تو میں نے ہاتھ جھاڑ ڈالے یعنی وہاںس ے چل دیا)
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)