ابن عبداللہ بن رباب بن نعمان بن سنان بن عبید بن عدی بن غم بن کعب بن سلمہ انصاری سلمی۔ بدر میں ور احد میں اور خندق میں اور تمام مساہد میں رسول خدا ﷺ کے ہمراہ شریک رہے۔ بیعت عقبہ اولے میں انصار میں سب سے اول جو اسلام لایا وہ یہی ہیں۔ محدم بن اسحاق نے کہا ہے جس کی خبر ہمیں عبید اللہ بن احمد بن علی بغدادی نے اپنی سند سے یونس بن بکیر تک دی وہ محمد بن اسحاق سے راوی ہیں کہ انھوں نے کہا مجھ سے عاصم بن عمر بن قتادہ نے اپنی قوم کے چند بوڑھوں سے نقل کر کے بیان کیا وہ کہتے تھے کہ انصار کے چند لوگوں سے رسول خدا ﷺ سے ملاقات ہوئی آپ نے پوچھا کہ تم کس قبیلہ سے ہو اس کے بعد انھوں نے پوری حدیث بیان کی اور یہ لوگ چھ آدمی تھے قبیلہ بنی نجار کے اسعد بن زرارہ اور عوف بن مالک بن رفاعہ بن عفراء اور رافع بن مالک بن عجلان اور قطبہ بن عامر ابن حدیدہ اور عقبہ بن عامر بن زید اور جابر بن عبداللہ بن رباب یہ سب لوگ مسلمان ہوگئے تھے جب یہ لوگ مدینہ آئے تو انھوں نے مدینہ والوں سے رسول خدا ﷺ کا ذکر کیا الخ۔ ابو الوازغ بن نافع ابو سلمہ سے انھوں نے جابر بن عبداللہ بن رباب سے انھوں نے نبی ھ سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا (ایک مرتبہ) جبریل کا گذر میری طرف ہوا اور میں نماز پڑھ رہا تھا تو جبریل مجھے دیکھ کر مسکرائے اور میں نے انھیں دیکھ کر تبسم کیا۔ انھوں نے سوا اس حدیث کے جو ان سے ابن عباس نے روایت کی ہے باقی حدیثوںکو نبی ﷺ کی طرف منسوب کیا ہے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)