ابن صخر۔ مسدد نے عمر بن علی مقدمی سے انھوں نے محمد بن اسحاق سے انھوں نے ابو سعد مولی بنی خطمہ سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نے جابر بن عبداللہ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ رسول خدا ﷺ نے (ایک مرتبہ) ان کے اور جابر ابن صخر کے ساتھ نماز پڑھی اور ان دونوں کو اپنے پیچھے کھڑا کیا ان کا تذکرہ ابن مندہ نے لکھا ہے اور کہا ہے کہ محمد بن ابی بکر مقدمی نے اور عاصم بن عمر نے عمر بن علی سے انھوں نے ابن اسحاق سے انھوں نیابو سعد سے انھوں نے جابر سے روایت کی ہے کہ رسول خدا ﷺ نے ان کے اور جبار بن صخر کے ہمراہ نماز پڑھی اور ان دونوں کو اپنے پیچھے کھڑا کی اور ابن مندہ نے کہا ہے کہ (صحیح لفظ جبار ہے) جابر وہم ہے اور ابو نعیم نے کہا ہے کہ جابر بن صخر ان کے متعلق بیان کیا جاتا ہے کہ نبی ﷺ نے ان کے اور جابر کے ہمراہ نماز پڑھی اور محمد بن ابی بکر مقدمی نے عاصم بن عمر بن علی سے انھوں نے محمد بن اسحاق سے انھوں نے ابو سعد خطمی سے جن کا نام شرجیل بن سعد ہے ان کا نام جبار رویت کی اہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے روایت کیا ہے۔ میں کہتاہوں کہ اس مقام میں ابن مندہ پر کچھ اعتراض نہیں ہوسکتا کیوں کہ جو کچھ ابو نعیم نے لکھا ہے وہی سب ابن مندہ نے بھی لکھا ہے اور تعجب ہے کہ ابو نعیم ان پر اپنے ہی کلام سے رد کرتے ہیں۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)