ابن طارق بن عوف۔ بعض لوگ ان کو جابر بن عوف بن طارق احمسی کہتے ہیں۔ کنیت ان کی ابو حکیم بنی اخمس بن غوث ابن انمار سے ہیں جو بحیلہ کا ایک بطن ہے۔ بالاخر کوفہ کی سکونت اختیار کر لی تھی صحابی ہیں۔ ابن سعد نے کہا ہے کہ جو صحابہ کوفہ میں رہتے تھے ان میں جابر بن طارق بھی تھے جن کی کنیت ابو حکیم تھی۔
ہمیں عبدالوہاب بن ابی حبہ نے اپنی سند ے عبداللہ بن احمد تک خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں سفیان بن عینیہ نے اسماعیل بن ابی خالد سے انھوں نے حکیم بن جابر سے انھوںنے اپنے والد سے نقل کر کے خبر دی کہ وہ کہتے تھے میں نبی ﷺ کے پاس آپ کے گھر میں گیا آپ کے سامنے یہی لوکی رکھی ہوئی تھی میں نے پوچھا کہ یہ کیا چیز ہے صحابہ نے کہا کہ یہ لوکی ہے ہم اس سے اپنا کھانا بڑھا لیتے ہیں۔ اس حدیث کو حفص بن غیاث نے اور محمد بن بشر نے اور علی بن مسہر نے اور شریک نے اور ابو اسامہ نے اور ان کے علاوہ اور لوگوں نے اسماعیل سے انھوں نے حکیم سے اسی کے مثل روایت کیا ہے اور یہ بھی روایت کیا گیا ہے کہ ایک اعرابی نے نبی ﷺ کی تعریف کی (اور اس قدر اس نے کثرت سے کلام کیا) کہ ان کے منہ پر کف آگیا تو رسول خدا ﷺ نے فرمایا کہ تم اپنے اوپر کم بات کرنا لازم سمجھ لو شیطان تمہیں مغلوب نہ کرے کیوں کہ کلام میں تشقیق کرنا شیطانی شیوہ ہے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)