ابن عمیر انصاری۔ انکا صحابی ہونا ثابت ہے۔ انکا شمار اہل مدینہ میں ہے۔ ان سے عطاء بن ابی رباح نے رویت کی ہے۔ ہمیں محمد بن عمر مدینی نے کتابۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں قاضی ابو احمد نے اور حبیب بن حسن نے اور محمدبن جنبش نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں خلف بن عمرو عکبری نے خبر دی وہ کہتے تھے میں معافی بن سلیمان نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں موسی بن اعین نے ابو عبدالرحیم نے یعنی خالد بن یزید سے انھوں نے عبدالرحیم زہری سے انھوں نے عطا سے نقل کر کے خبر دی کہ انھوںنے جابر بن عبداللہ انصاریکو اور جابر بن عمیر انصاریکو دیکھا کہ یہ دونوں تیر اندازی کر رہے تھے ان میں سے ایک کوئی تھک کر بیٹھ گیا تو دوسرے نے کہا کیا تم تھک گئے اس نے کہا ہاں تو اس نے کہا کہ کیا تم نے رسول خد ﷺ کو یہ کہتے نہیں سنا کہ جو چیز ذکر اللہ کی قسم سے نہ ہو وہ لعب ہے سوا ان چار چیزوں کے مرد کا اپنی عورت سے اختلاط کرنا اور آدمی کا اپنے گھوڑے کو تعلیم دینا اور مرد کا دونوں نشانوں (٭تیر اندازی کی مشق کرنے کے لئے مثل چاند ماری کے ایک نشان مقرر کیا جاتا ہے ایک نشان وہ ہوا اور دوسریا نشان وہ مقام ہے جہاں سے تیر پھینکا جاتا ہے) کے درمیان میں دوڑتا اور مرد کا طیراکی سیکھنا۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)