یہ ایک دوسرے جبلہ ہیں نسب ان کا بھی نہیں بیان کیا گیا۔ ہمیں ابو موسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابوبکر محمد بن عبداللہ ابن حارث اپنی کتاب میں خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حسین بن احمد نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں احمد بن خثیمہ نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابن اصہانی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں شریک نے ابو اسحاق سے انھوں نیایک اور شخص سے جن کا نام انھوں نے اپنے چچا سے جبلہ نقل کیا تھا روایت کر کے خبر دی وہ کہتے تھے کہ ایک شخص نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ جب میں اپنے بستر پر (سونے کے لئے) جائوں تو کیا کہوں آپنے فرمایا قل یایھا الکافرون پرھ لیا کروں کیوں کہوہ شرک سے (اپنے پڑھنے والے کی) برائت (٭اس سورت میں آیہ کریمہ لااعبد ماتعبدون (جس کا ترجمہ یہ ہے کہ اے کافروں جن معبودان باطل کی تم پرستش کرتے ہو ان کی میں پرستش نہیں کرتا) بہت سراہت سے اپنے پڑھنے ولے کو شرکس ے بری کر رہی ہے پس اگر سوتے وقت کوئی شخص اس سورت شریف کو پڑھ لے اور پھر اسی شب کو مر جائے تو ان شاء اللہ مومن مرے گا شرک کا شائبہ اس پر نہ ہوگا) (کرتی) ہے۔ اس حدیث کو محمد بن طفیل نے شریک سے انھوں نے ابو اسحاق سے انھوں نے جبلہ بن حارثہس ے روایت کی ہے اور جبلہ بن حارثہ کے اور آنحضرت علیہ السلام کے درمیان میں کوئی اور شخص نہیں بیان کیا ابو موسی نے ایسا ہی لکھا ہے۔ پس اگر یہ دوسری رویت صحیح ہے تو یہ جبلہ زید بن ہارثہ کیبھائی ہوں گے جن کا ذکر اوپر ہوچکا۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)