ابن عمرو انصاری۔ ابو مسعود یعنی عقبہ بن عمرو انصاریکے بھائی ہیں۔ یہ ابن مندہ اور ابو نعیم کا قول ہے اور ابو عمر نے کہا ہے کہ یہ ساعدی ہیں اور کہا ہے کہ اس میں اعتراض ہے۔ انکا شمار اہل مدینہ میں ہے۔ ان سے ثابت بن عبیدنے اور سلیمان ابن یسار نے روایت کی ہے یہ ان لوگوں میں ہیں جنھوں نے افریقہ میں معاویہ بن خدیج کے ہمراہ سن۵۰ھ میں جہاد کیا تھا۔ حضرت علی کے ہمراہ جنگ صفین میں شریک تھے مصر میں سکونت اختیار کر لی تھی۔ فقہا سے صحابہ میں یہ ایک فاضل شخص تھے۔ خالد یعنی ابوعمران نے سلیمان بن یسار سے روایت کی ہے کہ انس ے جہاد میں (مجاہدین کو) انعام دینے کا مسئلہ پوچھا انھوں نے کہا میں نے سوا ابن خدیج کے اور کسی کو انعام دیتے نہیں دیکھا انھوں نے ہمیں افریقہ میں خمس نکالنے کے بعد ایک تہائی حصہ غنیمت کا دیا اور (ا وقت) ہمرے ہمراہ اصہاب محمد ﷺ اور مہاجرین میں ے بہت لوگ تھے منملہ ان کے جبلہ بن عمرو انصاری تھے۔
میں کتہا ہوں ابو عمر کا یہ کہنا کہ یہ ساعدی ہیں اور ابو مسعود کے بھائی ہیں صحیح نہیں ہے کیوں کہ ابو مسعود کا نسب یہ ہے عقبہ بن عمرو بن ثعلبہ ابن اسیرہ بن عسیرہ بن عطیہ بن خدارہ اور خدرہ دونوں بھائی ہیں۔ اور ساعدہ بن کعب بن خزرج پس یہ دونوں اخرج میں جاکے ملتے ہیں لہذایہ ان کے بھائی نہیں ہوسکتے پس ان کا یہ کہنا کہ یہ ساعدی ہیں وہم ہے۔ واللہ اعلم۔ انک ا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)