ان کا نام نبی ﷺ نے عمر رکھا تھا۔ عروہ بن زبیرنے عبداللہ بن کعب بن مالک سے روایت کی ہے کہ انوں نے کہا جب نبی ﷺ نے (غزوہ خندق میں) خندق کو کھودوانا شڑوع کیا تو آپ نے کام لوگوں پر تقسیم کر دیے تھے ۰کوئی کھوتا تھا کوئی مٹی ڈھوتا تھا) اور خود حضور بھی ان کے ساتھ محنت کر رہے تھے۔ ان میں ایک شخص تھے جن کا نام حبیل تھا اور رسول خدا ﷺ نے ان کا نام عمر رکھا تھا۔ بعض لوگوں نے رجز میں یہ شعر پڑھا شعر
سماہ من بعد جعیل عمرا دکان للبائس یوما ظہرا
(٭ترجمہ حضرت نے بجائے جعیل کے عمر ان کا نام رکھا وہ ایک زمانے میں غریبوں کے پشت پناہ تھے)
اور رسول خدا ﷺ بھی جب وہ لوگ عمرا کہتے تھ تو عمرا کہتے تھے ور جب وہ لوگ ظہرا کہتے تھے تو آپ بھی ان کے ساتھ ظہرا کہتے تھے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)