ابن محمد بن مسلمہ۔ ابن شاہین نے کہا ہے کہ میں نے عبداللہ بن سلیمان بن اشعث سے سنا وہ کہتے تھے کہ جعفر بن محمد بن مسلمہ نبی ﷺ کی صحبت میں رہے تھے اور فتح مکہ میں اور اس کے بعد کے مشاہد میں شریک تھے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔
جعفی
بضم جیم۔ انکے نام کے آخر میں یے ہے۔ انکا تذکرہ ابن ابی حاتم نے کیا ہے اور کہا ہے کہ جعفی بن سعد العشریہ قبیلہ ندحج سے ہیں نبی ﷺکے حضور میں جعفی کے وفد کے ہمراہ آئے تھے ان دنوں میں کہ جب نبی ﷺ کی وفات ہوئی ہے ابن ابی حاتم نے اپنے والد سے ایسا ہی نقل کیا ہے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔
میں کہتا ہوں بڑے تعجب کی بات ہے کہ کوئی عالم ایسی بات کہے (جو ابو عمر نے کہی) اس لئے کہ جعفی بن سعد العشیرہ نبی ﷺ سے بہت پہلے مرچکے تھے قبیلہ جعفی کے جن لوگوں نے نبی ﷺ کی صحبت اٹھائی ہے ان کے اور ان جعفی کے درمیان میں دس پشت سے زیادہ ہیں میں خیال کرتا ہوں کہ ابو عمر نے وفد جعفی کا ذکردیکھا تو انھوںنے یہ سمجھا کہ جعفی کسی شخص کا نام ہے او روہ جعف کی طرف منسوب ہے وہ سمجھے کہ اصل نام جعف ہے اور اس میں یاے نسبت زیادہ کر دی گئی ہے اور اگر انھیں یہ معلوم ہو جاتا کہ جعفی (پورا) نام ہے اور وہ ایک شخص تھا جو نبی ﷺ سے پہلے مرچکا تھا تو کبھی وہ اس کو صحابی نہ لکھتے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)