۔ نبی ﷺ کے حضور میں وفد عبد القیس کے ہمراہ زارع کے ساتھ آئے تھے بشرط یہ کہ صحیح ہو مطر بن عبدالرحمن نے عبد القیس کی ایک عورت سے جن کا نام ام ابان بنت زارع تھا اور انھوں نے اپنے دادا ازارع سے روایت کی ہے کہ وہ نبی ﷺ کے حضور میں اپنے ایک چچازاد بھائی کے ہمراہ حاضر ہوئے ھے۔ اس حدیث کو بکار بن قتیبہ نے موسی بن اسمعیل سے اپنی سند کے ستھ روایت کیا ہے وار ان کے چچا کے بیٹے کا نام جہم ابن قثم ہے۔ یہ جہم وہی شخص ہیں جن کا ذکر حدیث عبدالقیس میں ہے جب انھوںنے نبی ﷺ سے کچھ اشیا کی بابت پوچھا اور آپ نے انھیں ان کے بیٹے سے منع فرمایا تھا اور فرمایا تھا ہ (دیکھو نشہ کی حالت میں سے خلاف عقل حرکات صادر ہوتے ہیں) یہاں تک کہ کوئی تم میں سے اپنے چچا کے بیٹے کو تلوار مار دیتا ہے اور ان لوگوں میں ایک شخص تھا جو اسی وجہ سے زخمی ہوگیا تھا۔ ابن ابی خیثمہ نے کہا ہے کہ یہ جہم بیٹے ہیں قثم کے۔ ان کا تذکرہ ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اس الغابۃ جلد نمبر ۲)