یہ ایک د وسرے شخص ہیں۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے ابن مندہ پر استدراک کرنے کے لئے لکھا ہے اور کہا ہے کہ میں نہیں جانتا کہ یہ وہی شخص ہیں جن کا ذکر اس سے پہلے ہوا یا کوئی اور ہیں اور انھوں نے اپنی سند سے مجاہد ے انھوں نے ابن عمر سے روایت کیا ہے کہ انھوں نے کہا ایک شخص رسول خدا ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یارسول اللہ بتایئے اگر میں آپ کے سامنے لڑوں یہاں تک کہ قتل کر دیا جائوں تو مجھے میرا پروردگار عزوجل جنت میں داخل کر دے گا اور مجھے حقیر نہ سمجھے گا آپ نے فرمیا کہ ہاں اس نے عرض کیا کہ یہ کیونکر ہوگا میرے بدن میں تو بدبو آتی ہے میرا رنگ سیاہ ہے اور کمیںہ خاندان کا ہوں یہ کہہ کے وہ چلا گیا اور اس نے لڑنا شروع کر دیا یہاں تک کہ وہ شہید ہوگیا رسول خدا ﷺ کا گذر اس طرف سے ہوا تو آپ نے فرمایا کہ اے جعال اب اللہ نے تمہارے بدن کو خوشبودار کر دیا اور تمہارا چہرہ سپید کر دیا۔
میں کہتا ہوں کہ یہ جعال پہلے جعال کے علاوہ ہیں کیوں کہ پہلے جعال کے متعلق مروی ہے کہ انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کی اور یہ جعال رسول خدا ﷺ کے زمانے ہی میں شہید ہوگئے تھے پس یہ ان کے علاوہ ہیں۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)