کندی۔ حماد بن سلمہ نے عاصم بن بہدار سے رویت کی ہے کہ جو کندی نے کہا مجھے ایک پیالہ مل جائے جس سے میں کچھ کھالوں تو یہ مجھے اس سے زیادہ محبوب ہے کہ مجھے بٹے کی ولادت کی کوشخبری دی جائے پس نبی ﷺ سے یہ بات بیان کی گئی آپ نے پوچھا کہا ے جمد تم نے ایسا کہا تھا انھوںنے کہا ہاں تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ اولاد تو ثمرہ قلب اور خنکی چشم ہیں اور (وہ ایسی محبوب چیز ہیں کہ) ان کی وجہسے آدمی رنجیدہ ہوتا ہے اور بخیل بن جاتا ہے اور بزدل ہو جاتا ہے (تم ان کی ایسی ناقدری کرتے ہو) اس حدیث کو سفیان نے سلیمان سے انھوںنے خیثمہ سے روایت کیا ہے کہ اشعث بن قیس کندی کو بیٹے کے ولادت کی بشارت دی گئی اور وہ نبی ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اس کے بعد راوی نے ویسی ہی حدیچ بیان کی۔ اور س حدیث کو مجالد نے شعبی سے روایت کیا ہے کہ اشعث ابن قیس الخ ابو نعیم نے کہا ہے کہ یہی مشہور اور مستفیض ہے اور حماد بن سلمہ نے اشعث بن قیس کو بسبب ( اپنی والد سے) محبت نہ کرنے کے پتھر سے تشبیہ دی اسی باعث سے ان کا لقب جمد رکھا جمد بفتح جیم و سکون میم ہے میں قبیلہ کندہ میں مصر نام کا کوئی شخص نہیں جانتا ہے اس جمد کے جو ان چارہا بادشاہوں میں سے تھا جن کے لئے رسول خدا ﷺ نے بددعا فرمائی تھی اور وہ زمانہ میں بحالت کفر قتل کر دیئے گئے۔ واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)