ان کا نسب نہیں بیان کیا گیا۔ انھیں نبی ﷺ نے ایک خط لکھا تھا ان کا ذکر عمرو بن حزم کی حدیث میں ہے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے اپنے دادا سے روایت کی ہے وہ کہتے تھے کہ رسول خدا ھ نے جنادہ کو ایک خط لکھا تھا (جس کی عبارت یہ ہے) بسم اللہ الرحمن الرہیم ہذا کتاب من محمد رسول اللہ جنادۃ و قومہ و من اتبعہ باقام الصلوۃ و ایہ و الزکاۃ و اطاع اللہ و رسولہ و اعطی الخمس من المفاتم خمس اللہ و فارق المشرکین فان لہ ذمتہ اللہ و ذمتہ محمد (٭ترجمہ بسم اللہ الرحمن الرحیم یہ خط ہے محمد رسول اللہ کی طرف سے جنا دعا اور ان کی قوم کے ان لوگوں کے نام جنھوںنے نماز پڑھنے میں اور زکوۃ دینے میں جنادہ کی پیروی کی اور اللہ اور اس کے رسول کے فرمانبردار ہوں اور مال غنیمت کا پانچواں حصہ خدا کے نام پر نکالتے ہوں اور مشرکوں سے علیحدہ ہوگئے ہوں کہ بہ تحقیق دعا اللہ کی پناہ میں ہیں اور محمد (ﷺ) کی پناہ میں ہیں) ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)