ابن جراد عیلانی اسدی۔ بنی عیلان میں سے ایک شخص ہیں۔ بصرہ میں رہتے تھے۔ ان سے زیادہ بن قریع نے جو عیلان ابن جاوہ میں سے ایک شخص تھے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نبی ﷺ کے حضور میں کچھ اونٹ لے کر گیا جن کی ناک پر میں نے داغ دیا تھا تو آپ نے فرمایا کہ اے جنادہ چہرے کے سوا اور کوئی ہڈی تمہیں نہ ملی جس پر داغ دیتے کیا تمہیں معلوم نہیں کہ تمہارے آگے (یعنی قیامت کے دن) قصاص (٭یعنی اس کا عوض تم سے لیا جائے گا) (ہونے والا) ہے میں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ان کا معاملہ آپ کے اختیار میں ہے آپ نے فرمایا کہ میرے پاس ایسے اونٹ لائو جن پر داغ نہ ہو چنانچہ میں ایک ابن لبوں (٭ابن لبون اس اونٹ کو کہتے ہیں جو پورے دو برس کا ہو کہ تیسرے برس میں شروع ہوگیا ہو اور حقہ وہ اونٹ جس کی عمر کے تین برس پورے ہو کر چوتھا برس شروع ہوگیا ہو) اور ایک حقہ آپ کی خدمت میں لے کر گیا اور میں نے داغ دینے کا آلہ ان کے گردن کے محازی رکھا آپ نے فرمایا پیچھے ہٹائو اور آپ برابر یہی فرماتے رہے کہ پیچھے ہٹائو یہاں تک کہ جب میں ران تک پہنچا اس وت نبی ﷺ نے فرمایا علی برکۃ اللہ (٭یعنی خدا کا نام لے کر یہیں داغ دے دو) پس میں نیان کی ران میں داغ دے دیا یا صدقہ کے اونٹ صرف دو حقہ (میرے ذمہ) تھے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
میں کہتا ہوں کہ ابو عمر نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے اور کہا ہے کہ عیلانی اسدی۔ میں اس نسب کو نہیں جانتا۔ عیلان تو بیٹِ ہیں جاوہ بن معن کے اور معن کی اولاد قبیلہ باہلہ میں محبوب ہے پس یہ عیلانی باہلی ہوں گے باقی رہے اسدی تو شاہد قبیلہ اسدنین ان کی حلف رہی ہو ورنہ یہ ان میں سے نہیں ہیں۔ ابو احمد عکسری نے قبیلہ باہلہ میں ان کا ذکر کیا ہے واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)