کنیت ان کی ابو عبداللہ عقیلی۔ ان سے ان کے بیٹِ عبداللہ نے رویت کی ہے بشرط یہ کہ صحیح ہو۔ یعنلی بن اشدق نے عبداللہ بن جراء سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے رسول خدا ﷺ نے (ایک مرتبہ) ایک سریہ (٭سریہ چھوٹے لشکر کو کہتے ہیں جس میں کم از کم پانچ آدمی ہوں اور زیادہ سے زیادہ تین سو چار سو) (جہاد کے لئے)بھیجا اس میں قبیلہ ازد اور اشعر کے کچھ لوگ تھے انھوں نے وہاں مال غنیمت حاصل کیا اور بسلامت واپس آئے نبی ﷺ کو ان کی بخیریت واپسی پر نہایت مسرت ہوئی اور آپ نے فرمایا کہ قبیلہ ازد اور اشعر کے لوگ تمہارے پاس آئے ہیں جن کے منہ اچھے ہیں وہ نہ غنیمت میں خیانت کرتے ہیںاور نہ مردی کرتے ہیں۔ انکا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے کیا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)