ابن اصرم کلبی اجداری۔ (اجدار) اک قبیلہ ہے کلب کا اجدار کا نام عامر بن عوف بن کنانہ بن عوف بن عذر میں زہد لات بن رفیدہ بن ثور بن کلب بن وبرہ ہے۔ کلبی نے کہا ہے ہ ان کو لوگ اجدار اس وجہ سے کہتے ہیں کہ دیوار کے نیچے بیٹھے رہا کرتے تھے ( ایک مرتبہ) ایک شخص عامر بن عوف بن بکر کو پوچھتا ہوا آیا ایک شخص نے کہا کہ کس عامر کو پوچھوتے ہو عامر بن عوف بن بکر کو یا عامر اجدار کو چنانچہ یہ لقب ان کا مشہور ہوگیا بعض لوگ کہتے ہیں کہ ان کی گردن میں جدرہ یعنی آیلہ تھا اسی سے ان کا نام اجدار ہوگیا اجدار ایک بڑا قبیلہ ہے اس قبیلہ سے شہسواروں کی ایک جماعت ہے۔ شرنی بن قطامی نے کلبی سے انھوںنے زہیر بن منظور کلبی سے انھوں نے جاریہ بن اصرم اجداری سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نے (مقام دومۃ الجندل میں ایک دست بشکل انسان دیکھا اور پوری حدیچ انھوں نے ذکر کی۔ابو نعیم نے کہا ہے کہ ان کا صحابی ہونا اور نبی ﷺ کی زیارت سے ان کا مشڑف ہونا معلوم نہیں بعض راویوں نے صحابہ میں ان کا ذکر یا ہے اور کہا ہے ہ انھوں نے دد (نامی بت) کو دومۃ الجندل میں دیکھا تھا یہ کلام ابو نعیم کا ہے اور امیر ابو نصر ابن ماکولا نے جاریہ کے نام میں ان کا ذکر کھا ہے کہ جاریہ بن اصرم صہابی ہیں۔ ان کا شمار بصرہ والوں میں ہے ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)