ابن مجمع بن جاریہ۔ طبرانی نے سطین سے انھوں نے ابرہیم بن محمد بن عثمان حضرمی سے انھوں نے محمد بن فضیل سے انھوں نے زکریا بن ابی زئدہس ے انھوں نے شعبی سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا رسول خدا ﷺ کے زمانہ میں چھ آدمیوں نے (٭حفاظ قرآن کا چھ میں انحصار صرف اپنے علم کے موافق بیان کر رہے ہیں ورنہ حفاظ قرآن خود حضرت ہی کے عہد مبارک میں بہت تھے) آدمیوں نے (پورا) قرآن یاد کر لیا تھا انصار میں سے زید بن ثابت نے اور ابو زید نے اور معاذ بن جبل نے اور ابو الدرداء نے اور سعد بن عبادہ نے اور ابی بن کعب نے اور جاریہ بن مجمع بن جاریہ نے بھی سوا ایک سورت یا دو سورت کے (پورا) قرآن پڑھ لیا تھا۔ طبرانی نے بھی ایسا ہی کہا ہے اور اسحاق بن یوسف نے اس حدیث کو زکریا سے روایت کیا ہے وار کہا ہے کہ (انکے والد کا نام) مجمع بن جاریہ (ہی) اور ایسا ہی اسمعیل بن ابی خالد نے بھی شعبی سے نقل کیا ہے اور یہی صحیح ہے جاریہ بن عامر مجمع کے والد ان (منافقوں میں سے تھے جنھوںنے مسجد ضررار بنائی تھی اور مجمع اس مسجد میں امامت کیا کرتے تھے یہ قول اسی روایت کی تائید کرتا ہے کہ مجمع حافظ قرآن تھے ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)