ابن عمرو عذری۔ بعض لوگ ان کو جری کہتے ہیں۔ ان کی حدیث یہ ہے کہ انھوں نے کہا میں نبی ﷺ کے حضور میں حضرت نے مجھے ایک تحریر لکھ دی تھی کہ لیس علیہم ان یحشرو اولا یعشروا (٭ترجمہ۔ ان کے لئے اس بات کا جبر نہیں ہے کہ یہ گھر سے باہر نکالے جائیں اور نہ ان سے عشر لیا جائے) ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے رے کے ساتھ لکھا ہے اور ابو عمر نے ان کا تذکرہ جزء کے نام میں لکھا ہے۔ ان شاء اللہ تعالی یہ نام بھی آئے گا۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)