ابن منذر۔ ان سے حسن اور ابن سیرین نے روایت کی ہے۔ یہ ابن مندہ کا قول ہے انھوں نے اس تذکرہ کو علاوہ تذکرہ سابقہ کے لکھا ہے اور کہا ہے کہ محمد بن اسمعیل بخاری نے کتاب الواحدان میں لکھا ہے کہ یہ دو شخص تھے اور انھوںنے ان دونوں کے درمیان میں فرق بیان کیا ہے۔ ان کی حدیث ابن مسہر نے اشعث سے انھوں نے ابن سیرین سے انھوںنے جارود سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں رسول خدا ھ ے حضور میں حاضر ہوا اور میں نے عرض کیا کہ میں ایک دوسرے دین پر ہوں کیا اگر میں اپنے دین کو چھوڑ کر آپ کے دین میں داخل ہو جائوں تو اللہ تعالی قیامت میں مجھے عذاب نہ کرے گا آپ نے فرمایا ہاں۔ ان کا تذکرہ صرف ابن مندہ نے کیا ہے۔
میں کہتا ہوںکہ ابن مندہ نے ان جارود کو جن کا ذکر ان سے پہلے ہوچکا ہے دو قرار دیا ہے حالانکہ یہ دونوں ایک ہیں بعض راویوں نے جو کنیت ان کی ابو المنذر دیکھی تو ان کو ابن المنذر سمجھ لیا ہے۔ واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)