انصاری۔ ان کا تذکرہ ابن شاہیں نے اور ابو الفتح ازدی نے لکھا ہے مگر ازدی نے ان کا نام خاء معجمہ کے ساتھ لکھا ہے۔ شریک بن ثمر نے رویت کی ہے کہ وہ کہتے تھے مجھ سے انصار کے ایک شخص نے جن کا نام ابن الجذع تھا اپنے والد سے روایت کر کے بیان کیا کہ وہ کہتے تھے رسول خدا ﷺ نے فرمایا میری امت کے اکثر لوگوں کی یہ حالت ہوگی کہ نہ انھیں بہت (٭حدیث میں اکثر لوگوں کی لفظ ہے لہذا اگر بعض کی حالت اس کے خلاف ہو تو کوئی اعتراض نہیں ہوسکتا مسلمانوں میں سائلوں کی کثرت سے دیکھ کر کوئی شبہ نہ کرے اگر سے کیا جائے تو بہت سے سائل بے ضرورت سوال کرنے والے نکلیں گے) دیا جائے گا کہ وہ اترا جائیں اور نہ ان پر ایسی تنگی کی جائے گی کہ وہ سوال کریں۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھاہے اور کہا ہے کہ صحابہ میں ایک شخص ثعلبہ ابن زید ہیں جن کو لوگ جذع کہتے ہیں ان کے بیٹِ ثابت بن جذع ہیں یا اور کوئی۔ کئی جگہ ان کا نام جدع دال مہملہ کے ساتھ ہے اور کئی جگہ ذال معجمہ کے ساتھ انھوں نے کہا ہے کہ مجھے اس کی تحقیق نہیں ہوئی (کہ صحیح کیا ہے) ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)