ابن شاہین نے ان کا تذکرہ لکھا ہے اور کہا ہے کہ یہ صحابہ میں سے ایک شخص ہیں محمد بن ابراہیم بن زیاد نیشاپوری نے مقدمی سے انھوں نے سلم بن قتیبہ سے انھوں نے ذیال بن عبید سے انھوں نے حنظلہ بن حنیفہ سے انھوں نے جذبہ سے رویت کی ہے کہ انھوں نے کہا رسول خدا ﷺ نے فرمایا (مرد کے لئے) بعد احتلام ۰یعنی بلوغ) کے یتیمی (٭مطلب یہ ہے کہ یتیموں کے ساتھ جس برتائو کا حکم ہے ان کے ساتھ نہ برتا جائے تو کچھ حرج نہیں) نہیں رہتی اور لڑکی کے لئے جب وہ ٍاہضہ ہونے لگے تو یتیمی نہیں رہتی۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھاہے اور کہا ہے کہ یہ وہم ہے اور تصحیف ہے شید انھوںنے عن جدہ کا لفظ لکھاہے راوی نے اس کو جذیہ کہہ دیا نام ان کا حنظلہ ہے۔ اس حدیث کو مطین نے مقدمی سے انھوں نے سلمس ے انھوں نے ذبال سے انھوں نے اپنے دادا حنظلہ سے روایت کیا ہے کہ رسول خدا ﷺ نے ایسا ہی فرمایا۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)