ابن مکیث بن عمرو بن جراء بن یربوع بن طحیل بن عدی بن ربعہ بن رشدان بن قیس بن جہیںہ بن زید جہنی رافع بن مکیث کے بھائی ہیں۔ ہ دونوں بھائی صحابی ہیں۔ ان سے مسلم بن عبداللہ لیثی نے اور ابو سیرہ جہنی نے روایت کی ہے۔ انھیں نبی ﷺ نے (قبیلہ) جہینہ کے صدقات پر عامل بنایا تھا۔ یہ محمد بن سعد کا قول ہے۔ یہ مدینہ میں رہتے تھے۔ ہمیں ابو یاسر ابن ابی حبہ نے اپنی سند سے عبداللہ بن احمد تک خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والدنے بیان کیا وہ کہتے تھے ہیں یعقوب نے خبر دی وہ کہتے تھے میرے والدبیان کرتے تھے کہ مجھ سے محمد بن اسحاق نے یعقوب بن عتبہ سے انھوں نے مسلم بن عبداللہ لیثی سے انھوں نے جندب بن مکیث سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے رسول خد اﷺ نے غالب بن عبداللہ کلبی کو جو کلب لیث کے خاندان سے تھے (مقام) بلموخ کی طرف بھیجا چنانچہ ہم لوگ گئے جب وہاں کے لوگ یکجا ہوئے اور اپنے اپنے گھروں میں سو رہے تو ہم نے ان پر تاخت کی بہتوں کو ہم نے قتل کیا اور مویشی ہانک لائے۔ ابو احمد عسکری نے (کہا ہے) کہ یہ جندب بیٹِ ہیں عبداللہ بن مکیث کے پھر انھوںنے خود ہی اس کے خلاف لکھ دیا ہے اور رافع بن مکیث کے تذکرہ میں بیان کیاہے کہ یہ جندب کے بھائی ہیں اور انھوںنے رافع کے نسب میں عبداللہ کو ذکر نہیں کیا پھر یہ جندب کے بھائی کیوں کر ہوکستیہیں جندب کے بیان میں جو کچھ انھوں نے لکھا ہے اس کے موافق یہ جندب بن عبداللہ بن مکیث کے چچا ہوں گے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)