ابن انس سلمی۔ ان کا تذکرہ ابن ابی عاصم نے صحابہ میں لکھا ہے۔ ہمیں ابو موسی محمد بن ابی بکر بن ابی عیسی مدینہ نے کتابۃ خبر دی وہ کہتے تھے حسن بن احمد نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیںابو القاسم بن ابی بکر بن ابی علی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیںابوبکر قتاب نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیںابی عاصم نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن سنان نے خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے اسحاق بن ادریس نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں نائل بن مطرف بن عبدالرحمن بن جزء بن انس سلمیںے خبر دی وہ کہتے تھے میں نے اپنے باپ اور دادا کو دیکھا ہے ان کے ہاتھ میں رسول خدا ﷺ کا ایک خط تھا نائل کہتے تھے وہ خط اب تک ان کے پاس ہے وار رسول خدا ﷺ نے یہخط رزین ابن انس کے نام لکھا ہے جو نائل کے دادا تھے اس خط میں ابتدائی مضمون یہ تھا ہذا الکتاب من محمد رسول اللہ ﷺ لرزین بن انس(٭یہ خط ہے محمد رسول ٖاللہ ﷺ کی طرف سے رزین بن انس کو) راوی کہتا تھا کہ پھر انھوں نے پورے خط کی عبارت سنائی اور کہا کہ یہ خط رزین کے نام تھا جزء کو اس میں دخل بھی نہ تھا۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)