ابن زید بن قیس ۔انصاری۔بنی دینار بن نجارسے ہیں۔بدرمیں شریک تھےانھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث کی روایت کی ہے۔یہ ابونعیم کاقول ہے اورابوعمرنے کہاہے کہ کعب بن زید کو بعض لوگ زید بن کعب کہتےہیں انھوں نے قبیلہ غفارکی اس عورت کا قصہ روایت کیاہے جس کے جسم پررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے داغ دیکھاتھااورفرمایاتھاکہ تواپنے کپڑے پہن لے اوراپنے عزیزوں سے جاکےمل جا۔(اس عورت سے حضرت نے نکاح کیاتھا)ان سے جمیل بن قیس نے روایت کی ہے مگراس روایت میں اضطراب بہت ہے۔ابوعمرنے ان کا نسب اس سے زیادہ نہیں بیان کیااگرابونعیم کی طرح وہ بھی ان کانسب اس سے زیادہ بیان کرتے تومعلوم ہوتاکہ یہ وہی ہیں جن کا تذکرہ اوپر ہوچکایاکوئی اورہیں ابونعیم نے ابن اسحاق سے انصارکےان ناموں میں جوانصارکے خاندان خزرج کی شاخ بنی قیس بن مالک بن کعب بن حارثہ بن دینارسے بدرمیں شریک تھےقیس بن مالک کانام بھی روایت کیاہے۔ہمیں ابویاسر نے اپنی سند کے ساتھ عبداللہ بن احمد سے نقل کرکے خبردی وہ کہتےتھےکہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے قاسم بن مالک مزنی یعنی ابوجعفرنے بیان کیاوہ کہتےتھےمجھےجمیل بن زید نے خبردی وہ کہتےتھے میں انصار کے ایک شیخ کی صحبت میں رہاہوں جو صحابی تھےان کا نام کعب بن زید یازیدبن کعب تھاوہ مجھ سے بیان کرتےتھےکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلۂ بنی غفارکی ایک عورت سے نکاح کیاتھامگر جب آپ اس کے پاس تشریف لے گئے اوردست مبارک اس کے جسم پررکھااوربسترپرلیٹے تودیکھا کہ اس کے پہلومیں ایک سفید داغ ہے توآپ بسترسے اٹھ گئےاورفرمایاکہ اپنے کپڑے پہن لواورجس قدرآپ نے اس عورت کودیاتھا اس میں سے کچھ واپس نہیں لیا۔اس حدیث کونوح بن ابی مریم نے جمیل سے اسی طرح روایت کیاہے اورمحمد بن فضیل نے جمیل سے انھوں نے عبداللہ بن کعب سے روایت کیاہےاوراسمعیل بن زکریانے اورقاسم بن غصن نے جمیل سے انھوں نے عبداللہ بن عمر سے اس کو روایت کیاہے ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
میں کہتاہوں کہ اگرغفاری عورت کاقصہ ان سے مروی نہ ہوتاتویہ کعب اوروہ کعب جن کا ذکراس سے پہلے ہوادونوں ایک ہوتے کیونکہ نسب اورقبیلہ دونوں کاایک ہےاوربدرمیں دونوں شریک تھے واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )