۔بعض لوگوں نے بیان کیاہے کہ ان کے والد کانام قتادہ تھا۔ان کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے کوفے میں رہتےتھےان سے ابواسحاق سبیعی نےروایت کی ہے۔ہمیں خطیب ابوالفضل بن ابی نصرنے اپنی سند کے ساتھ ابوداؤد طیالسی سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھےہم سے شعبہ نے بیان کیاوہ ابواسحاق سے روایت کرتےتھےوہ کہتےتھےمیں نے کدیر حنبی سے سناابواسحاق کہتےتھے مجھے کدیرسے سنے ہوئے پچاس برس ہوگئےاورشعبہ کہتےتھے مجھے ابواسحاق سے سنے ہوئے چالیس سال ہوئے ابوداؤدکہتے تھےمجھے شعبہ سے سنے ہوئےپینتالیس یاچھیالیس سال ہوئے غرض وہ کہتےتھے کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیااوراس نے عرض کیاکہ یارسول اللہ مجھے کوئی کام ایسابتائیےجومجھ کو جنت میں لے جائے آپ نے فرمایاٹھیک بات کہاکرو اورتمھاری حاجت سے جس قدر زائد ہواکرے کسی کودے دیاکرو اس نے عرض کیاکہ اگرایسانہ کرسکوں توآپ نے فرمایا لوگوں کو کھاناکھلایاکرو اورہرشخص کو سلام کیاکروان سے کہااگرایسابھی نہ کرسکوں تو آپ نے فرمایا تمھارے پاس کچھ اونٹ ہیں اس نے کہاہاں ہیں توآپ نے فرمایاکہ ایک اونٹ ان میں سے لے لو اورڈول لے لو اورجن لوگوں کودوسرے دن پانی ملتاہوان کو پانی پلاؤ جب وہ آئیں اورجب وہ نہ ہوں توان کا کام کردیاکرو امید ہے کہ تمھارااونٹ بے کارنہ ہونے پائےگااورتمھاراڈول پھٹنے نہ پائےگا کہ جنت تمھارے لیے واجب ہوجائے گی۔یہ حدیث ابواسحاق کی روایت سے مشہوں ہے اور ابواسحاق سے اس کو معمراورثوری اورقطربن خلیفہ اوریزید بن عطأ وغیرہم نے روایت کیاہے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہےاورابوعمرنے کہاہے کہ اکثرلوگوں کے نزدیک ان کی حدیث مرسل ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )