۔عبدان نے کہاہے کہ یہ امیہ اشکر کے بیٹے ہیں اورابن کلبی نے کہاہے کہ یہ امیہ حرثان بن شکربن عبداللہ بن زہرہ بن جندع بن لیث کے بیٹے ہیں کنانی لیثی ہیں۔بعض لوگوں نے بیان کیا ہے کہ یہ اوران کے والد دونوں اسلام لائےتھےانھیں کے والد کایہ کلام ہے ع اتاہ مہاجران فولجاہابوجعفر نے کہاہےکہ کلاب بن امیہ سے اورعثمان بن ابی العاص سے ملاقات ہوئی کلاب نے پوچھاکہ تم یہاں کیسےآئے عثمان نے کہامیں مقام ابلہ کاعشرتحصیل کرنے پر مقرر کیاگیاہوں تو کلاب نے ان کو ایک حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عشر لینے کی مذمت ۱؎میں سنائی اس حدیث کو خلید بن دعلج نے سعید بن عبدالرحمن سے انھوں نے کلاب سے روایت کیاہے ۔بخاری نے کہاہے کہ ان کی کنیت ابوہارون ہے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث سنی ہے اس کے بعد انھوں نے حدیث اورپوراقصہ بیان کیاہے۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔
۱؎ عشر لینے والے کی مذمت صرف اس سبب سے کی گئی کہ اس کام میں خیانت وہ ظلم سے بچنابہت دشوار ہے۱۲۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)