ہیں۔ان کو ابولولونے قتل کیاتھاجس دن کہ حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کو اس نے شہید کیازہری نے بیان کیا ہے کہ ابولولونے بارہ آدمیوں کو زخمی کیاتھاجن میں سے چھ مرگئے منجملہ ان کے حضرت عمراورحضرت کلیب تھے اورچھ آدمی زند ہ رہےان آدمیوں کوزخمی کرنے کے بعد اس نے اپنے ہی خنجر سے اپنا گلاکاٹ لیا۔یہ کلیب وہی ہیں جن کی بابت حضرت عمرسے کہاگیاتھاکہ ایک عورت جنگل میں مری ہوئی پڑی تھی بہت سے لوگ اس طرف سے گذرے مگرکسی نے اس کو دفن نہ کیاآخرکلیب نے اس کو دفن کیاتوحضرت عمرنے فرمایاکہ میں امید کرتاہوں کہ کلیب کو فائدہ پہنچے گا۔ان کا تذکرہ ابوعمرنے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)