ثقفی۔ان سے ان کی بیٹی میمونہ نے اورعبداللہ بن عمروبن عاص نے روایت کی ہے یزید بن ہارون نے عبداللہ بن یزیدبن مقسم سے انھوں نے اپنی پھوپھی سارہ بنت مقسم سے انھوں نے میمونہ بنت کردم سے روایت کی ہے کہ وہ کہتی تھیں میں نے رسو ل خدا صلی اللہ علیہ وسلم کومکہ میں دیکھاآپ کے ہاتھ میں ایک درہ تھاجیسامعلموں کے ہاتھ میں ہوتاہے لوگوں کے رفتار کی آواز سے زمین گونج رہی تھی میرے والد آپ کے قریب گئے اورانھوں نے آپ کاقدم مبارک پکڑلیارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے اپنی اونٹنی روک لی میمونہ کہتی تھیں کہ مجھے خوب یاد ہے کہ آپ کے پائے مبارک کے بیچ کی انگلی باقی سب انگلیوں سے بڑی تھی۔میرے والد نےآپ سے عرض کیاکہ میں جیش عسران میں شریک تھارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن جیش کو پہچان لیا اسی جیش میں طارق بن مرقع نے کہاتھاکہ کون شخص مجھے اپنانیزہ مع اس کے ثواب کے دیتاہے الخ ہم یہ حدیث طارق بن مرقع کے نام میں ذکرکرچکے ہیں۔ہمیں ابن ابی حبہ نے عبداللہ بن احمد سے نقل کرکے خبردی وہ کہتےتھے مجھ سے میرےوالد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عبدالصمد نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے ابوالحویث یعنی حفص نے جوعثمان بن ابی العاص کی اولاد سے تھےبیان کیا وہ کہتےتھےمجھ سے عبداللہ بن عبدالرحمن بن یعلی بن کعب نے میمونہ بنت کردم سے انھوں نے اپنے والد کردم بن سفیان سے روایت کرکے بیان کیاکہ انھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی ایک نذرکے متعلق جوانھوں نے زمانۂ جاہلیت میں کی تھی مسئلہ پوچھاتھانبی صلی اللہ علیہ وسلم نےپوچھاکہ وہ نذر کسی نیت کے لیے تھی میرے والد نےعرض کیاکہ نہیں بلکہ اللہ کے لیے تھی تو آپ نے فرمایاکہ اللہ کے لیےجونذر تھی اس کو پوراکرواس کا ثواب ملے گا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )