ابن اسامہ۔بعض لوگ ان کو ابن سامہ کہتے ہیں۔بنی عامربن صعصعہ سے بعض لوگ ان کو ابن سلمی کہتے ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں نابغہ جعدی کے ہمراہ حاضرہوئےتھے اور اسلام لائے تھےہمیں ابوالفرج بن محمود نے کتابتہ اپنی سند کے ساتھ ابن ابی عاصم سے نقل کرکے خبردی وہ کہتے تھےہم سے عمربن بشریعنی ابوحفص نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے یحییٰ بن راشد نے رحال بن منذر سے روایت کرکے بیان کیاوہ کہتےتھے مجھ سے میرے والدنے اپنے والد سے انھوں نے کرز سے روایت کرکے بیان کیاوہ کہتےتھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیاگیاکہ آپ بنی عامرپرلعنت فرمائیے حضرت نے فرمایامیں لعنت کرنے والابناکرنہیں بھیجاگیا۔ان کا تذکرہ ابونعیم اورابوعمراورابوموسیٰ نے کہاہے کہ ابوزکریانے ان کا تذکرہ اپنے داداپراستدراک کرنے کے لیے لکھاہے حالاں کہ ان کے دادانے ان کاتذکرہ کریزکے نام میں لکھاہے ان کے نام میں اختلاف ہے بعض لوگ کرزکہتے ہیں اوربعض لوگ کریز ابن مندہ نے ان کو کریزبن سلمہ بیان کیاہے مگریہ غلط ہے لفظ صحیح سامہ ہے نہ سلمہ۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )