بن طارق اوربعض لوگ ان کو ابن بشرکہتےہیں ۔کنیت ان کی ابوعبدالرحمن تھی خالد بن اسید کے غلام تھے۔ان کا شماراہل حجاز میں ہے۔ان سے ان کے دونوں بیٹوں عبدالرحمن اورنافع نے روایت کی ہے ۔ہمیں ابویاسرنے اپنی سند کے ساتھ عبداللہ بن احمد سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیاوہ کہتےتھےمیں نے عبدالرحمن بن کیسان غلام خالد بن اسید سے کہاکہ مجھ سے کوئی حدیث اپنے والد کی بیان کروانھوں نے کہامجھ سے میرے والد نے بیان کیاوہ کہتےتھے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھاآپ مطابخ سے نکل کرشہرمیں آئےاس وقت آپ صرف تہ بندباندھے ہوئےتھےچادرآپ کے جسم پر نہ تھی کنویں کے پاس آپ نے کچھ غلاموں کونمازپڑھتے ہوئے دیکھااس وقت آپ نے تہ بند کھول کر اوپر سے اوڑھ لی اوردورکعت نمازپڑھی یہ مجھےنہیں معلوم کہ وہ ظہر کی نمازتھی یا عصرکی نمازتھی۔اورابن لہیعہ نے سلیمان بن عبدالرحمن سے انھوں نے نافع بن کیان سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں شراب کی تجارت کرتے تھے جب شرام حرام ہوئی تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کواس کی تجارت سے منع کردیا۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہےمگرابن مندہ نے انھیں کیان کوعبدالرحمن اورنافع دونوں کاوالد بیان کیاہے اورابونعیم نےکہاہے کہ جو کیسان عبدالرحمن کے والد تھےوہ اور ہیں اورجو کیان نافع کے والد تھے اورہیں اورابوعمرنے بھی ان کو دوقراردیاہے مگرابونعیم جن کیان کو عبدالرحمن کا والد کہتےہیں ابوعمران کو نافع کا والد بتاتے ہیں واللہ اعلم۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)