خطیب نے ان کانام کرزبن علقمہ کے نام کے ساتھ لکھاہے ابن ماکولانے بھی ایساہی کہاہے یہ قبیلہ بنی بکربن وائل سے ہیں۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں وفد نجران کے ساتھ حاضرہوئےتھےاس وقت یہ نصرانی تھے بعداس کے اسلام لائے۔ابراہیم بن سعد نے ابن اسحاق سے انھوں نے یزیدبن سفیان سے انھوں نے ابن سلمانی سے کوزبن علقمہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےرسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں نجران کے نصرانیوں کاوفد آیاتھاساٹھ آدمی تھےمنجملہ ان کے چوبیس آدمی اور اشراف تھے ان چوبیس میں تین آدمی ایسے تھےکہ باقی لوگ سب ان کی طرف رجوع کرتے تھےان سب کاسردراوراہل الرائے اورصاحب مشورت اورحاکم عبدالمسیح تھااور منتظم ان کا نہیم تھااورقبیلۂ بنی بکربن وائل کا ایک شخص ابوحارثہ نے اپنے ساتھ اپنے خچر پراپنے بھائی کو جس کانام کوزبن علقمہ تھاسوارکرلیاتھایکایک ابوحارثہ کے خچرنے ٹھوکرلی توکوز نے کہاکہ وہ شقی (یعنی رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم)ہلاک ہوجائےابوحارثہ نے کہابلکہ توہلاک ہوجائےکوزنے کہااے بھائی تم نے یہ کیوں کہاابوحارثہ نے کہاخداکی قسم یہ وہی نبی ہیں جن کا ہم انتظار کرتےتھے کوز نے کہاپھرجب تم یہ جانتے ہوتوکیوں ایمان نہیں لاتے ابوحارثہ نے کہادیکھو قوم نے ہم کو اتنی بزرگی دی ہے ہم کو اپنے اوپرسرداربنایاہے اوروہ اس شخص کی مخالفت پر کمربستہ ہیں اگرمیں ایمان لےآؤں تویہ سب عزت ہماری جاتی رہےگی یہ بات کوزکے دل میں گڑگئی یہاں تک کہ وہ اس کے بعدمسلمان ہوگئے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے اسی جگہ لکھاہےمگرہم نے بروایت یونس بن اسحاق سے ان کا نام کورمنقول دیکھاہےجیساکہ کورکے نام میں بیان ہوا واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)