بن ناجیہ خزاعی مصطلقی۔ان کے بیٹے حضرمی نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےمیں بنی مصطلق کے وفد میں تھاجب کہ وہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں ولید بن عقبہ بن ابی معیط کے بارے میں حاضرہوئےتھے پس حضرت نے فرمایاکہ تم لوگ لوٹ جاؤتم قید نہ کیے جاؤگے۔ابونعیم اورابوعمرنے کہاہے کہ ان کاصحابی ہوناصحیح نہیں ان کی حدیثیں مرسل ہیں انھوں نے حضرت ابن مسعود سے حدیثیں سنی ہیں۔ان سے ان کے بیٹےحضرمی روایت کرتے ہیں اورابوعمرنے کہاہے کہ ان سے ان کے بیٹےحضرمی روایت کرتے ہیں اورابونعیم نے کہاہے کہ ان سے ان کے بیٹے حضرمی اورجامع بن شدادروایت کرتےہیں ابونعیم نے یہ بھی کہاہے کہ ان کے والد علقمہ بن ناجیہ صحابی ہیں۔اس حدیث کو یعقوب بن حمید نے اوریعقوب زہری نے حضرمی سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کا داداسے روایت کیاہے اورابن مندہ نے اس حدیث کو دوسندوں سے روایت کیاہے ایک سے معلوم ہوتاہےکہ کلثوم صحابی ہیں اوردوسری سے معلوم ہوتاہے کہ علقمہ صحابی ہیں یہی صحیح ہے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)