بن خلف بن بدربن احیمربن غفاربن ملیل بن ضمرہ بن بکیربن عبدمناہ بن کنانہ۔ کنیت ان کی ابورہم تھی غفاری ہیں۔اپنی کنیت ہی سے زیادہ مشہورہیں ۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ میں تشریف لے آنے کے بعداسلام لائے تھےبدرمیں اوراحد میں شریک نہ تھے۔ان لوگوں میں ہیں جنھوں نے درخت کے نیچے بیتہ الرضوان کی تھی احد کے دن ان کے نحریعنی سینہ میں ایک تیرلگ گیاتھاپس یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں حاضرہوئےحضرت نے اپنالعاب دہن ان کے زخم پرلگادیاوہ زخم فوراً اچھاہوگیااسی وجہ سے لوگ ان کو منحورکہنے لگے۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کودومرتبہ مدینہ کا قاضی بنایاایک مرتبہ عمرۂ قضا میں اورایک مرتبہ سال فتح مکہ میں جب کہ آپ مکہ اورطائف اورحنین تشریف لے گئےتھے۔یہ کلثوم مدینہ ہی میں رہتے تھے۔ان کا تذکرہ انشأ اللہ تعالیٰ کنیت کے باب میں کیاجائے گا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
میں کہتاہوں کہ ابن مندہ اورابونعیم نے ان کے نسب میں غفاربن مقبل کانام لکھاہےمگر یہ غلط ہے صحیح غفاربن ملیل ہےواللہ اعلم۔یہ غلطی کاتب کی نہیں ہے کیونکہ کئی نسخوں میں ایساہی دیکھا۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)