۔حجاف بن حکیم سلمی کے بھائی ہیں۔ان کا شماراہل جزیرہ میں ہے۔ابوالملیح نے محمد بن خالد سلمی سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداسے جو صحابی ہیں روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھےمیں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھےکہ جب بندہ کے لیے اللہ کی طرف سے کوئی مرتبہ مقررہوجاتاہے کہ اس مرتبہ پر وہ بندہ اپنے اعمال کے ذریعہ سے نہیں پہنچ سکتاتواللہ اس کوبدنی یامالی یااولاد کی مصیبت دیتاہےپھراس کو ان مصائب پرصبر عنایت کرتاہے پس اس کی وجہ سے وہ اس مرتبہ پر پہنچ جاتاہے جواللہ عزوجل کی طرف سے اس کے لیے مقررہوچکاہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔میں کہتاہوں کہ لجلاج اگرحجاف کے بھائی ہیں توحکیم بن عاصم بن سباع بن خزاعی بن محاربی بن مرہ بن ہلال ابن فالج بن ذکوان بن ثعلبہ بن بہثہ بن سلیم بن منصورکے بیٹے ہیں۔سلمی ذکوانی ہیں۔قبیلہ ثعلب کی لڑائی میں حجاف کے بہت سے واقعات ہیں اخطل نے یہ شعرانھیں کے متعلق کہاہے
لقد اوقع الحجاف بالبشروقعتہ الی اللہ منہاالشتکی والمعول
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)