سکونی۔ان کا شمار اہل شام میں ہے۔مسلمہ بن علی خشنی نے نصر بن علقمہ سے انھوں نے اپنے بھائی محفوظ سے انھوں نےعبدالرحمن ابن عائذسے انھوں نے لقیط بن ارطاہ سکونی سے روایت کی ہےکہ ایک شخص نے ان سے کہاکہ ہمارا ایک پڑوسی شراب پیتاہےاوربرے کام کرتاہےآپ اس کوحال سلطان سے بیان کردیجیےانھوں نےکہامیں نے رسول خد اصلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ ننانوے مشرک قتل کیے ہیں مگرکسی نے مسلمان کی پردہ دری کے بعد اتنے ہی مشرک اورقتل کروں تب بھی مجھے بھلائی کی امید نہیں۔ان سے عبدالرحمن بن عائذ نے بھی روایت کی ہے کہ یہ کہتےتھےمیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوامیرے دونوں پیرٹیڑھے تھے زمین سے مس بھی نہ کرتے تھےحضرت نے میرے لیے دعافرمائی تو میں زمین پر چلنے لگا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)