یہ صحابی خصی تھے۔ جنہیں مقوقس حاکم سکندریہ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بطورِ ہدیہ ارسال کیا تھا۔ اس کے راوی جعفر ہیں۔ جنھوں نے معصب سے روایت بیان کی۔ کہ ام المومنین ماریہ بنت شمعون کے بطن سے (جو قبطی الاصل تھیں، اور جنھیں مقوقس نے ان کی ہمشیرہ سیرین اور ایک خصی غلام کے ساتھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا تھا) حضور کے صاحبزادے جناب ابراہیم پیدا ہوئے تھے۔ ابنِ زہیر نے، اس سلسلے میں سلیمان بن ارقم کی حدیث کو، جو انھوں نے جناب عروہ سے سنی، جنھوں نے حضرت عائشہ سے اس حدیث کو یوں بیان کیا کہ جناب ماریہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ ان کے عمزاد بھائی مابور رضی اللہ ع نہ بھی تھے۔ جن کے بارے میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بعض نازیبا واقعات کا علم ہوا تو آپ نے حضرت علی کو حکم دیا کہ جاؤ اور اسے قتل کردو، لیکن جب اُنھیں یقین ہوگیا کہ جناب مابور نامرد ہیں، تو درگزر فرمایا، ابوموسیٰ نے اس حدیث کی تخریج کی ہے۔