بن عدی بن حد بن عجلان بن ضبیعہ بن حارثہ بن ضبیعہ بن حرام بن جعل بن عمرو بن جشم بن روم بن ذبیان بن ہمیم بن ذہل بن ہنی بن بلوی: یہ بنو عمرو بن عوف کے حلیف اور عاصم بن عدی کے بھائی تھے۔ تمام غزوات میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود رہے۔ ابو جعفر نے باسنادۂٖ بہ سلسلۂ شرکائے بدراز بنو عمرو بن عوف اور معن بن عدی بن جد بن عجلان بن ضبیعہ جوان کے حلیف تھے اور اسی اسناد سے انہوں نے ابن اسحاق سے یہ سلسلۂ شرکائے بدر از بنو عبید بن زید بن مالک اور ان کے حلیفوں سے بن عدی بن عجلان بن ضبیعہ سے جو روایت کی ہے۔
یہ صاحب لاولد تھے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں اور یزید بن خطاب میں رشتۂ مواخات قائم کیا، یہ دونوں صاحب جنگِ یمامہ میں شہید ہوگئے تھے۔
مالک بن انس نے ابن شہاب سے انہوں نے سالم سے انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوئے، تو لوگ روتے تھے اور کہتے تھے، ہم چاہتے تھے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے پہلے ہمیں موت آجائے۔ کیونکہ ہمیں ڈر تھا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کئی فتنے اُٹھ کھڑے ہوں گے، لیکن معن بن عدی کہتے تھے کہ مَیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رحلت کے بعد اس لیے زندہ رہنا چاہتا تھا تاکہ مَیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کروں جیسی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں کی تھی۔