بن اکثم الخزاعی الکعبی: ہم اکثم بن ابی الجون کے ترجمے میں ان کا نسب بیان کرچکے ہیں۔ جابر کی حدیث میں ان کا ذکر آیا ہے: عبد اللہ بن محمد بن عقیل نے جابر بن عبد اللہ سے روایت بیان کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شبِ معراج کو مجھے جہنّم دکھایا گیا۔ اس میں زیادہ تعداد ان عورتوں کی تھی کہ جنہیں امین راز بنایا گیا مگر انہوں نے راز فشا کردیا۔ اگر ان سے کوئی بات پوچھی گئی تو انہوں نے اخفا سے کام لیا اور اگر انہیں کوئی چیز دی گئی تو انہیں شکر ادا کرنے کی توفیق نہ ہوئی۔
اسی طرح مَیں نے جہنم میں عمرو بن لحی کو بھی دیکھا۔ جس کے سر کے بال بڑے ہُوئے تھے اور معبد بن اکثم اس سے بہت زیادہ مَلتا جُلتا ہے۔ اس نے دریافت کیا، یا رسول اللہ، کیا ایسے آدمی کو بھی جو اس سے مِلتا جلتا ہے۔ کوئی خطرہ ہوسکتا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ نہیں، تُو مسلمان ہے اور وہ کافر تھا۔ یہ وہ آدمی ہے: جس نے اول از ہمہ عربوں کو بت پرستی پر اُکسایا۔ طفیل بن ابی بن کعب سے نیز ابو ہریرہ سے اسی طرح مروی ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔