بن سعد الانصاری: ان سے حدیث ابو بکر بن انس نے روایت کی۔ سعید بن بشیر نے قتادہ سے، انہوں نے ابوبکر بن انس سے انہوں نے محمود بن عمیر سے روایت کی کہ حضورِ
اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ میرے خاندان سے تین لاکھ کو جنت عطا کرے گا۔ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا۔
اس تعداد کو بڑھا دیجیے آپ نے ہاتھ اٹھا کر فرمایا، اتنے؟ (یعنی پانچ لاکھ) حضرت ابو بکر نے پھر درخواست کی، یا رسول اللہ اس تعداد میں اور اضافہ فرمائیے۔ آپ
صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ اٹھادیے۔ فرمایا، کیا اتنے؟؟ حضرت ابوبکر نے پھر عرض کیا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زرا اضافہ فرما دیجیے۔ اس پر حضرت
عمر رضی اللہ عنہ بول پڑے۔ کہنے لگے۔ ابو بکر بس بھی کرو، یہی کافی ہے۔ اگر اللہ چاہے تو کسی ایک فعل کے بدلے میں جتنی تعداد کو چاہے جنت میں داخل کردے گا۔ حضور
اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، عمر نے ٹھیک کہا ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کی تخریج کی ہے۔
یہ وہی نام ہے جس کی تخریج ابو موسیٰ نے اس سے پہلے ترجمہ میں کی ہے اور انہوں نے محمود بن عمرو لکھا ہے اور اس کے اسناد میں راویوں کے اختلاف کو ہم بیان کر آئے
ہیں۔ اعادے کی ضرورت نہیں۔