وہ عبد الرحمٰن کے بھائی ہیں۔ ابن مندہ لکھتا ہے کہ میرے نزدیک دونوں مجمع ایک ہی آدمی ہے۔ ان سے عکرمہ بن سلمہ بن ربیعہ نے روایت کی، حضور اکرم صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص اپنے ہمسائے کے مکان کی دیوار میں میخ ٹھونکنا چاہیے، تو اسے نہ روکا جائے۔ ابو عمر کہتا ہے کہ مجمع بن یزید بن جاریہ میرا
بھتیجا ہے۔ جسے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میسر آئی۔ اور آپ سے مذکورہ بالا حدیث روایت کی۔
ایک روایت میں ہے کہ یہ حدیث مرسل ہے۔ کیونکہ یہ حدیث یا تو عمر نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سُنی یا حضرت ابو ہریرہ نے امام بخاری کی رائے میں مجمع بن
یزید، عبد الرحمٰن بن یزید بن جاریہ کا بھائی ہے۔ ہمیں ابو یاسر نے عبد اللہ بن احمد سے اس نے اپنے باپ سے اس نے مکی بن ابراہیم سے، اس نے عبد المالک بن جریج سے
اس سے عمر بن دینار سے بیان کیا کہ اسے ہشام بن یحییٰ نے بتایا کہ اسے عکرمہ بن سلمہ بن ربیعہ نے روایت کی کہ بنو مغیرہ کے دو بھائی، مجمع بن یزید بن جاریہ
الانصاری سے ملے۔ انہوں نے کہا۔ مَیں شہادت دیتا ہوں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کہ اگر کوئی شخص کسی ہمسائے کے دیوار میں لکڑی ٹھونکنے لگے۔ تو
اسے منع نہ کیا جائے، اس پر اس نے کہا، میرے بھائی! تم نے قسم کھا کر خود ہی اپنے خلاف فیصلہ دے دیا۔ اس لیے آپ اپنا ستون میری دیوار سے پرے ہٹالیں۔ چنانچہ
اُنہوں نے ستون ہٹالیا، اور اس نے اپنی لکڑی ستون میں ٹھونک دی۔ تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔