ان کی حدیث حماد بن سلمہ نے، سعید بن ابراہیم سے، انھوں نے حفص بن عاصم سے انھوں نے مالک بن بحینہ سے یوں بیان کی، کہ (ایک دن) صبح کی نماز ادا کی جاچکی تھی، کہ ایک شخص نے اُٹھ کر دو رکعت نماز ادا کی، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر اس کے پاس گئے تو باقی لوگ بھی اس کے اردگرد جمع ہوگئے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس آدمی سے مخاطب ہوکر فرمایا کیا تم صبح کی چار رکعتیں اسی طرح ادا کیا کرتے ہو؟
شعبہ، ابوعوانہ وغیرہ نے یہ حدیث سعد بن ابراہیم سے اور یونس بن محمد المعروف نے ابراہیم بن سعد سے اس نے اپنے باپ سے، اس نے حفص بن عاصم سے اور اس نے عبداللہ بن مالک بن بحینہ سے اور اس نے اپ نے باپ سے روایت کی، لیکن مشہور یہ ہے کہ عبداللہ بن مالک بن بحینہ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی اور یہی روایت
درست ہے، ہمیں ابو الفرح یحییٰ بن محمود نے بہ اسناد خود مسلم بن حجاج سے، اس نے عبداللہ بن مسلمہ القعبتی سے، اس نے ابراہیم بن سعد سے، اُس نے اپنے باپ سے، اُس نے حفص بن عاصم سے اُس نے عبداللہ بن مالک بن بحینہ سے یہ حدیث روایت کی۔ مسلم کا قول ہے کہ القعبتی کی روایت حسب ذیل ہے: عبداللہ بن مالک بن بحینہ نے اپنے والد سے روایت کی۔ اس میں ’’اپنے والد سے‘‘ کا اضافہ غلط ہے۔ ابو عمر کا قول ہے، کہ عبداللہ بن مالک بن بحینہ کے والد کا نام مالک بن العثب الازدی تھا اور بحینہ اُس کی ماں تھی، جو بنو مطلب بن عبد مناف کے قبیلے سے تھی، لیکن بعض کا خیال ہے کہ بحینہ اس کے بیٹے عبداللہ کی ماں کا نام تھا۔ جناب عبداللہ اور مالک ہر دو کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحابیت کا شرف حاصل تھا۔ حضرت مالک نے امیر معاویہ کے عہدِ حکومت میں وفات پائی۔