ابن لہیو نے یزید بن ابی حبیب سے اس نے ربیعہ بن لقیط سے،اس نے مالک بن ہدم سے روایت کی کہ ہم ایک لڑائی میں تھے اور عمرو بن العاص ہمارے امیر تھے اور عمر بن
خطاب اور ابو عبیدہ بھی اس دن وہیں تھے۔ سوئے اتفاق سے اس دن ہمارے ہاں راشن کی شدید قلت تھی میں تلاشِ معاش میں نکلا اور ایک ایسی جماعت کے پاس سے گزرا، جو کسی
ایسے آدمی کے انتظار میں تھے، جو انہیں بکری ذبح کردے۔ میں نے اپنی خدمات پیش کیں۔ انھوں نے مجھے اجازت دے دی، میں نے بکری کو ذبح کیا۔ کھال اتاری اور گوشت کو
حسبِ ہدایت کاٹا۔ انھوں نے مجھے حق الخدمت ادا کیا اور میں وہ گوشت لیے کیمپ میں آگیا اور اسے پکایا اور حضرت عمر کی خدمت میں پیش کیا۔ ان کے پوچھنے پر جب میں
نے واقع بیان کیا، تو انھوں نے کھانے سے انکار کردیا۔ اسی طرح ابوعبیدہ بن جراح نے بھی کھانا گوارا نہ کیا۔ آخر میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے
گیا۔ آپ نے مجھے دیکھ کر صرف اتنا فرمایا: ’’بکری والا‘‘ ابو موسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔