ایک روایت میں ان کا نام مالک بن عوف بن نضلہ بن خدیج بن حبیب بن حدید بن غنم بن کعب بن عصیمہ بن جشم بن معاویہ بن بکر بن ہوازن الجشمی مذکور ہے۔ یہ صاحب
ابوالاحواص جشمی کے والد اور عبداللہ بن مسعود کے ساتھی تھے۔ ان سے ابوالاحوص نے جن کا نام عوف بن مالک تھا، روایت کی ہے۔ ہمیں ابراہیم بن محمد وغیرہ نے اس
اسناد سے جو ابوعیسیٰ ترمذی تک پہنچتا ہے بتایا کہ ہم سے بندار، احمد بن منیع اور محمود بن غیلان نے بیان کیا کہ ہمیں ابو احمد نے سفیان سے اُس نے ابواسحاق سے
اُس نے ابوالاحوص سے اس نے اپنے والد سے یہ روایت بیان کی کہ انھوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، ’’یارسول اللہ میں ایک آدمی کے پاس سے گزرتا
ہوں۔ وہ نہ تو مجھے کھلاتا پلاتا ہے اور نہ مجھے مرحبا ہی کہتا ہے۔ اگر کبھی اس کا گزر میرے پاس سے ہوا تو کیا میں بھی اس سے ایسا ہی سلوک کروں۔‘‘ فرمایا، نہیں
بلکہ تم اس کی خاطر مدارات کرو۔
نیز حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھاکہ میرا لباس میلا کچیلا ہے، دریافت فرمایا تمہاری مالی حالت کیسی ہے؟ میں نے عرض کیا یارسول اللہ! اللہ کے فضل سے
اونٹ ہیں، بھیڑ بکریاں ہیں، فرمایا: اپنے لباس کا بھی خیال رکھا کرو۔ سبیعی سے شعبہ، اسرائیل، زہیر اور قطر بن خلیفہ اور جریر بن حازم وغیرہ اور کئی ائمہ نے
روایت کی، تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔