بن عمیر الحنفی الکوفی
زمانۂ جاہلیت کے آدمی ہیں، لیکن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی ملاقات ثابت نہیں جناب سفیان ثوری نے اسماعیل بن سمیع الحنفی سے اور اس نے مالک بن عمیر
سے (بقول سفیان بن ثوری وہ زمانۂ جاہلیت کے آدمی ہیں) یوں روایت بیان کی کہ ایک شخص نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گزارش کی، یا رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم میرے والد نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی اور میں نے اسے قتل کردیا ہے۔ حضور نے ناگواری کا اظہار نہ کیا۔ بعد میں ایک اور آدمی
آیا، اس نے بیان کیا یا رسول اللہ! میرے باپ نے آپ کی شان میں گستاخی کی، مگر میں نے اسے قتل نہیں کیا، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر بھی کسی ناگواری
کا اظہار نہ فرمایا۔ تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔ بہ قولِ ابو عمر یہ روایت حضو ر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔